محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! عبقری قارئین کیلئے میرے پاس رمضان المبارک میں روزہ اور عبادات کے حوالے سے کچھ مفید باتیں ہیں انشاء اللہ قارئین اس سے سوفیصد مستفید ہوں گے۔ اب سے کچھ سال پہلے محترم جناب حضرت حکیم صاحب اپنے ہر درس میں بار بار یہ جملہ دہرایا کرتے تھے ’’ اُٹھ بھلیا چل یار منائیے‘‘۔ حضرت جی فرماتے تھے گھر کے کسی کونے میں یا تنہائی میں جاکر نماز نفل ادا کی جائے ۔ چاہے حاجت کے نفل ہوں یاشکرانے کے نفل ہوں‘ حتیٰ کہ جو بھی نیت ہو سب اکٹھی کرکے نوافل ادا کریں۔ تمام دھیان نماز میں جما کر بھکاری بن کر عاجزی‘ انکساری کے ساتھ نماز ادا کریں‘ گڑگڑا کر دعائیں مانگیں‘ اپنا دامن پکڑ پکڑ کر جھولی پھیلا پھیلا کر رب سے مانگیں‘ پھر دیکھیں کیسے یار (میرا رب کریم) مان جاتا ہے۔
میں نے جب رمضان کریم سے پہلے یہ درس سنا تھا تو رمضان میں ہی یہ عمل شروع کردیا‘ پھر آج چوتھا سال ہے اور میرا رب کریم ایسا مانا ایسا مانا اور رب سے ایسی ’’یاری لگی‘‘ (حضرت جی کا جملہ) کہ بس کیا بتاؤں۔ افطاری کے بعد سے ہی دل کہتا ہے ’’اُٹھ بھلیا چل یار منائیے‘‘ اور عشاء کی اذان ہوتے ہی میں اپنی جائے نمازپر قرآن‘ تسبیح وغیرہ لے کر اپنے گھر کے ٹیرس پر چلی جاتی ہوں(مکمل باپردہ انتظام ہے) پھرتنہائی میںآنسو بہتے ہیں‘ کبھی کپکپی طاری ہوجاتی‘ اکثر ایسی کیفیت ہوتی کہ میں کہتی ہوں کہ اللہ کریم آپ مجھے بتائیںکہ کیا آپ مجھ سے خوش ہیں نا‘ اس کے بعد نمازتراویح کی چار رکعت کے بعد جو دعائے تراویح پڑھی جاتی ہے میں اس میں ساتھ ہی سورۂ مائدہ کی آیت نمبر 114 پڑھتی ہوں اور دعا کرتی ہوں کہ اس عبادت اور سورۂ مائدہ کی آیت نمبر 114 کی برکت سے پورا سال فضل ‘ کرم او ررحم کی بارش برساتا رہ الحمدللہ پانچ سال ہوگئے سارا سال ہی اللہ کی رضا والے کاموں میں گزرتا ہے۔ اللہ رب العزت نے عالمہ کا کورس کروایا اور تیسرے سال تک درس و تدریس سے وابستہ کردیا اور یہ سلسلہ اب تک جاری ہے‘ یہ اس کی رضا کی نشانی ہے یا میرا اچھا گمان کیونکہ میرا رب کہتا ہے:’’ مفہوم ہے میں بندہ کے ساتھ ویسا ہی معاملہ کرتا ہوں جیسا وہ مجھ سے گمان رکھتا ہے‘‘ میرے رمضان میں اعمال : حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم نے روحانی دستر خوان کی دعا (سورۂ مائدہ کی آیت نمبر 114) ہروقت چلتے پھرتے پڑھتی ہوں بس کیا بتاؤں اس آیت کے اتنے فائدے ہیں کہ
ایک پوری کتاب بن جائے۔ اس کے علاوہ ماہنامہ عبقری میں تخم بالنگو(ملنگا) رمضان المبارک میں پیاس نہ لگنے کیلئے پڑھا تھا میں نے اپنے تجربے میں آزمایا ہے میں اس طرح کرتی ہوں کہ آدھا دودھ‘ آدھا سادہ پانی (کچی لسی) جس میں روح افزاء (یا مشروب عبقری افزا) ملا کر جگ تیار کرلیتی ہوں‘ پھر اس میں تخم بالنگو(ملنگا) بھی ایک چمچ ڈال کر رکھ لیتی ہوں۔ افطاری کے بعد دو یا تین کھجور ایک ایک کرکے منہ میں رکھ کر خوب چباتی ہوں اور ساتھ یہی دودھ (کچی لسی) گھونٹ گھونٹ پیتی رہتی ہوں اور ساتھ سورۂ مائدہ کی آیت نمبر 114 پڑھتی رہتی ہوں۔ واہ کیا کمال کی چیز بنتی ہے۔ ساری تھکاوٹ‘ ساری گرمی‘ ساری نقاہت دور ہوجاتی ہے۔ جسم ‘ روح میں عبادات کی طاقت‘ دن بھر نہ پیاس‘ نہ بھوک۔ محترم قارئین! اگر آپ بھی چاہیں تو یہ کام شروع کردیں لیکن ’’اُٹھ بھلیا چل یار منائیے‘‘ ہرگز ہرگز ہرگز نہ بھولیے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں